Jaise Ko Taisa Story in Urdu | جیسے کو تیسا کہانی

 آج ہم اُردو میں جیسے کو تیسا کہانی فراہم کرنے جا رہے ہیں۔ یہ کہانی یاد رکھنے میں بھی آسان ہے کیونکہ اس کہانی کو آسان اور سادہ الفاظ میں لکھا گیا ہے۔

Jaise Ko Taisa Story in Urdu

جیسے کو تیسا کہانی

ایک سوداگر کو سفر تجارت کے لئے شہر سے باہر جانے کا اتفاق ہوا۔ اس کے پاس سو من سونا تھا۔ اسے یہ فکر تھی کہ اس کی عدم موجودگی میں کوئی چور یہ سونا چرا نہ لے۔ اس نے سونا بوریوں میں بند کیا اور اسے اپنے ایک دوست کے پاس بطور امانت رکھ دیا۔ اس کا دوست بہت لالچی اور حریص تھا۔ تاجر کے جانے کے بعد اس کی نیت میں فتور آ گیا۔ تاجر کامیاب سفر کے بعد واپس لوٹا اور اس نے اپنے دوست سے سونا واپس مانگا۔ اس دوست نے بڑی ڈھٹائی سے کہا کہ آپ کا سارا سونا گودام میں رکھا تھا کہ اسے چوہے کھا گئے ۔ تاجر بہت پریشان ہوا مگر اس کی بات پر اعتبار کئے بغیر چارہ نہ تھا۔ اب تاجر نے اپنے دوست سے سونا واپس لینے کے لئے منصوبہ بنایا۔ اس نے اپنے دوست کو بیوی بچوں سمیت کھانے پر بلایا۔ سب کھانے میں مصروف تھے کہ تاجر نے دوست کے بیٹے کو کہیں چھپا دیا۔ سب نے کھانا کھا لیا۔ اس کا دوست واپس جانے لگا تو اس کے بیٹے کا کچھ پتہ نہ چل رہا تھا۔ آخر کار اس نے تاجر سے اپنی پریشانی بیان کی۔ تاجر نے بتایا کہ اس کے بیٹے کو ایک چیل اٹھا کر لے جارہی تھی۔ دوست نے حیرانی سے کہا بھلا یہ کیسے ممکن ہے۔ تاجر نے کہا جس ملک کے چوہے سومن سونا کھا سکتے ہیں وہاں کی چیلیں بچہ نہیں اٹھا سکتیں؟ یہ سن کر دوست بہت شرمندہ ہوا اور سارا سونا واپس کر کے اپنا بچہ لے لیا۔ واقعی جیسا بوؤ گے ویسا کاٹو گے۔

نتیجہ

اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ:

1) ایسے کو تیسا۔

2) جیسی کرنی ویسی بھرنی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی