آج ہم اُردو میں کچھوا اور خرگوش کی کہانی فراہم کرنے جا رہے ہیں۔ یہ کہانی یاد رکھنے میں بھی آسان ہے کیونکہ اس کہانی کو آسان اور سادہ الفاظ میں لکھا گیا ہے۔
کچھوا اور خرگوش کی کہانی
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جنگل میں بہت تیز دوڑتا ہوا خرگوش رہتا تھا۔ اسے اپنی تیزی سے دوڑنے کی صلاحیت پر بہت فخر تھا۔
اسی جنگل میں ایک چھوٹا کچھوا بھی تھا جو بہت آہستہ چلتا تھا۔ جب کچھوے نے دیکھا کہ خرگوش اپنے دوڑنے کی صلاحیت پر بہت زیادہ مغرور ہوتا جا رہا ہے، تو اس نے خرگوش کو دوڑ میں للکار دیا۔ خرگوش نے کچھوے کے مقابلے کی دعوت کو قبول کر لیا۔
جب جنگل کے دوسرے جانوروں کو اس کا علم ہوا تو وہ بھی بہت زور سے ہنس پڑے کیونکہ خرگوش جنگل میں سب سے تیز دوڑنے والا اور کچھوا سب سے آہستہ چلنے والا جانور تھا۔ یہی وجہ تھی کہ یہ ڈور کا مقابلہ جنگل کے تمام جانوروں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔
اس مقابلے کو جیتنے کی یہ شرط رکھی گئی کہ جو بھی اس جنگل کا ایک پورا چکر لگا لے گا وہ جیت جائے گا۔ لومڑی کو اس مقابلے کی نگرانی کے لئے مقرر کیا گیا۔
جیسے ہی دوڑ شروع ہوئی تو خرگوش نے اپنے سامنے رکھی ہوئی روکاوٹ پر سے چھلانگ لاگائی اوردوڑنا شروع کر دیا۔ خرگوش اپنی تیز دوڑنے کی صلاحیت کی وجہ سے بہت آگے نکل گیا اور کچھوے نے ابھی تک چند قدم کا ہی فاصلہ طے کیا تھا۔
جب خرگوش آدھے راستے پر پہنچا تو اس نے اپنے پیچھے کی طرف دیکھا پر کچھوا اسے دور دور تک نظر نہ آیا۔ خرگوش اتنا سفرطے کرنے کے بعد کافی تھک گیا تھا۔ اسی لئے خرگوش نے کچھ دیر آرام کرنے کا فیصلہ کیا اور یہ سوچا کہ کچھوے کا اب اس سے آگے نکلنا بہت مشکل ہے اور یہ ہی سوچتے سوچتے خرگوش کو گہری نیند آگئی۔ دوسری طرف کچھوا آہستہ آہستہ چلتا رہا اور وہ بھی کافی زیادہ تھک چکا تھا پر اس نے کبھی ہمت نہیں ہاری اور وہ بس چلتا رہا۔
کافی دیر گزرنے کے بعد جب خرگوش کی آنکھ کھلی تو اسے کچھوا دور دور تک نظر نہ آیا، اس نے سوچا کے وہ شاید اس سے آگے نکل چکا ہے۔ یہی سوچ کر خرگوش پھر سے اپنی پوری طاقت سے ڈورا پر اس وقت تک بہت دیر ہو چکی تھی کیونکہ کچھوا پہلے سے جنگل کا ایک چکر لگا کر اس مقابلے کو جیت چکا تھا۔
نتیجہ
اس کہانی سے ہمیں یہ سیکھنے کو ملتا ہے کہ:
1) ہمیں کبھی بھی اپنے آپ پر غرور نہیں کرنا چائیے۔
2) ہمیں کسی کو اپنے سے کم نہیں سمجھنا چاہیے۔
مزید پڑھیے:
Right 👍
جواب دیںحذف کریںzabardast
جواب دیںحذف کریں