Essay on Allama Iqbal in Urdu | علامہ اقبال پر مضمون

آج ہم اُردو میں علامہ اقبال پر مضمون فراہم کرنے جا رہے ہیں۔ یہ مضمون ان طلباء کی مدد کر سکتا ہے جو علامہ اقبال کے بارے میں معلومات تلاش کر رہے ہیں۔ یہ مضمون یاد رکھنے میں بھی آسان ہے۔ اس مضمون کو آسان اور سادہ الفاظ میں لکھا گیا ہے لہذا کوئی بھی طالب علم اس موضوع پر لکھ سکتا ہے۔

Essay on Allama Iqbal in Urdu

علامہ اقبال پر مضمون

انسانی تاریخ میں ایسے بے شمار لوگ ہیں جنہوں نے اپنے شاندار کاموں سے انسانیت کی خدمت کی۔ جب ہم عظیم شخصیات کی بات کرتے ہیں تو مختلف نام ہمارے ذہن میں آتے ہیں جن میں سے ایک نام علامہ محمد اقبال بھی ہے۔ علامہ اقبال نہ صرف ہمارے قومی شاعر ہیں بلکہ ایک ایسی باصلاحیت شخصیت بھی تھے جس میں بے مثال خصوصیات ہیں۔

پیدائش

علامہ اقبال ہمارے تاریخی شہر سیالکوٹ میں 9 نومبر 1877ء کو پیدا ہوئے۔ ان کے والد شیخ نور محمّد ایک دیندار اور صوفی انسان تھے۔ علامہ اقبال کی پرورش بھی گھر کے پاکیزہ اور بہترین ماحول میں ہوئی۔

ابتدائی تعلیم

علامہ اقبال نے عام مسلمان بچوں کی طرح سب سے پہلے دینی مدرسہ میں عربی میں تعلیم حاصل کی۔ پانچ سال کی عمر میں مشن ہائی اسکول سیالکوٹ میں داخلہ لیا اور یہیں سے میٹرک تک تعلیم حاصل کی۔

اعلٰی تعلیم

میٹرک کے بعد انہوں نے مرے کالج سیالکوٹ سے ایف-اے کیا۔ پھر گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم-اے کا امتحان پاس کیا۔ یہاں انہیں ایک انگریز پروفیسر آرنلڈ جیسے استاد مل گئے۔ اسی زمانے میں انہوں نے شعر و شاعری بھی شروع کر دی۔

سفر یورپ

علامہ اقبال مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتے تھے۔ اس لئے انگلستان چلے گئے۔ انہوں نے انگلستان سے وکالت اور جرمنی سے پی-ایچ-ڈی کی ڈگری حاصل کی اور ڈاکٹر کہلانے لگے۔ یورپ کا یہ سفر ان کے لئے بہت مفید ثابت ہوا۔ انہوں نے مغربی تہذیب کا قریب سے مطالعہ کیا۔ اس تہذیب میں انہیں بہت سی خامیاں نظر آئیں اور یوں اسلام پر ان کا عقیدہ اور بھی پختہ ہوگیا۔

قومی شاعر

علامہ اقبال ہمارے قومی شاعر ہیں۔ انہوں نے اپنی شاعری کی وجہ سے بہت شہرت حاصل کی۔ اُردو شاعری کے ذریعے مسلمانوں کو خواب غفلت سے بیدار کیا۔ انہوں نے نوجوانوں میں جذبہ آزادی پیدا کرنے کے لئے کئی نظمیں لکھیں۔

تصور پاکستان

قیام پاکستان کے لئے قائداعظم کی کوششوں میں وہ ساتھ ساتھ رہے۔ آپ دونوں نے مسلمانوں کی بہت خدمت کی۔ سب سے پہلے علامہ اقبال نے ہی پاکستان کا تصور قائداعظم کو دیا۔ اسی لئے آپ کو ”مفکر پاکستان بھی کہتے ہیں۔

علامہ اقبال کی شاعری

علامہ اقبال عام قسم کے شاعر نہیں تھے۔ آپ نے اپنی شاعری کے ذریعے مسلمانوں کو اپنا کھویا مقام پھر سے حاصل کرنے کا احساس دلایا اور تمام مسلمانوں کو متحد کرنے پر زور دیا۔

ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے

نیل کے ساحل سے لے کر تابخاک کا شغر

علامہ اقبال کی تصانیف

علامہ اقبال کا کلام اُردو اور فارسی دونوں زبانوں میں ہے۔ ان کی مشہور کتابوں میں بان٘گِ دَرا، بال جبریل، اور ضرب کلیم اُردو کے مجموعے ہیں۔ پیام مشرق، زبور عجم، جاوید نامہ وغیرہ فارسی کی کتابیں ہیں۔

علامہ اقبال کی وفات

علامہ اقبال نے 21 اپریل 1937ء کو وفات پائی۔ ان کا مزار بادشاہی مسجد لاہور کے صدر دروازے کے باہر ہے جہاں دور دور سے لوگ فاتحہ پڑھنے آتے ہیں۔

نتیجہ (Conclusion)

علامہ اقبال یقیناً حقیقی معنوں میں ایک عظیم شخصیت تھے۔ اگر مسلمان ان کی نصیحت کا مطالعہ کرنے، سمجھنے اور اس پر عمل کرنے لگیں تو وہ دنیا کی ہر قوم سے آگے نکل جائیں گے اور دنیا میں بلند مقام حاصل کر لیں گے۔ دعا ہے کہ اس دور کے مسلمان ان کی شاعری سے سبق لیں اور اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کریں۔

1 تبصرے

جدید تر اس سے پرانی