(If I Were a Bird) Essay in Urdu | اگر میں پرندہ ہوتا مضمون

آج ہم اُردو میں اگر میں پرندہ ہوتا مضمون فراہم کرنے جا رہے ہیں۔ یہ مضمون یاد رکھنے میں بھی آسان ہے۔ اس مضمون کو آسان اور سادہ الفاظ میں لکھا گیا ہے لہذا کوئی بھی طالب علم اس موضوع پر لکھ سکتا ہے۔

(If I Were a Bird) Essay in Urdu

اگرمیں پرندہ ہوتا مضمون

کل ہمارے اسکول نے ایک تعلیمی سفر (Educational Trip) کا اہتمام کیا تھا، جس کے لیے ہمیں ایک طویل سفر طے کرنا تھا۔ اس سفر کی وجہ سے میں بہت تھک گیا تھا اور مجھے نیند آنے لگی تھی، سوتے وقت میرے ذہن میں ایک خیال آیا کہ اگر میں پرندہ ہوتا تو کیا ہوتا؟

جب میرے ذہن میں پرندہ بننے کا خیال آیا تو میں سوچنے لگا کہ اگر مجھے پر مل جائیں اور میں پرندہ بن جاؤں تو کتنا مزہ آئے گا۔

میرا پرندہ بنننا

کچھ دیر بعد جب میں نے اپنے ہاتھوں کو دیکھا تو وہ خوبصورت لمبے پروں میں بدل چکے تھے جو مور کے پروں کی طرح رنگے ہوئے تھے۔ جب میں نے ان پروں کو کھولا تو مجھے لگا کہ میں ایک پرندہ ہوں اور میں پرندے کی طرح اڑنے کے لیے پرجوش ہوگیا۔

میں نے اپنے پروں کو کھولا اورایک چھوٹی سی چھلانگ لگائی، مجھے ایسا کرنے میں بہت مزہ آیا۔ میں اب بہت پر جوش تھا اور بس یہی سوچ رہا تھا کہ اب میں کیا کروں اور کہاں جاؤں؟

میں جب بھی آسمان کو دیکھتا تھا تو سوچتا تھا کہ بادل کیسے ہوں گے۔ مجھے ہمیشہ ان بادلوں پر چلنے کا شوق تھا لیکن اُس وقت میرے لیے یہ ممکن نہیں تھا لیکن اب میرے پر ہیں اور میں پرندہ بن گیا ہوں۔ میں جب چاہوں آسمان پر جا سکتا ہوں اور بادلوں کی سیر کر سکتا ہوں۔

دوسرا خیال جو میرے ذہن میں آیا وہ یہ ہے کہ ہم بچپن سے قوس قزح (Rainbow) کو دیکھتے آرہے ہیں کیونکہ یہ کافی خوبصورت ہوتی ہے۔ میری ہمیشہ سے یہ خوائش تھی کہ اگر میں اس قوس قزح (Rainbow) کو چھو سکتا تو کتنا اچھا ہوتا۔

پرندہ بننے کے فوائد

پرندہ بننے کے بہت سے فائدے ہیں۔ جب بھی ہمیں کسی بھی وجہ سے گھر سے باہر بازارجانا ہو تو ہمیں اپنے والدین سے اجازت لینی پڑتی ہے اور اگر انہوں نے ہمیں اجازت دے دی تو ہمیں بازار وغیرہ میں بہت بھیڑ کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو کسی بھی انسان کو بلکل بھی پسند نہیں ہوتا۔ لیکن ایک پرندہ ہونے کے ناطے ہمیں باہر نکلنے کے لیے نہ اجازت کی ضرورت ہے اور نہ ہی ہمیں باہر اس بھیڑ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگرہم پرندے ہوں تو سفر کا مزہ دوبالا ہوجائے گا۔

جب ہمیں بھوک لگتی ہے تو کھانا پکانے میں اتنا وقت لگتا ہے اور کھانا تیار کرنے کے لیے بھی کام کرنا پڑتا ہے۔ لیکن ایک پرندہ ہونے کے ناطے مجھے کھانا بنانے کے لیے کام نہیں کرنا پڑے گا اور نہ ہی اس کا انتظار بلکہ میں کسی بھی درخت سے پھل لے کر کھا سکتا ہوں۔ میں سونا بھی چاہوں تو کسی بھی درخت پر سو سکتا ہوں اور سوتے وقت کوئی بھی مجھے پریشان نہیں کرے گا۔

پرندہ بننے کا نقصان

کیا میں پرندہ بن کر صرف زندگی کا لطف اٹھاؤں گا، کیا کوئی پریشانی نہیں ہوگی؟ یہ خیالات بھی میرے ذہن میں آئے۔

تو میں سوچنے لگا کہ اگر میں پرندہ بن گیا تو مجھے درخت پر رہنا پڑے گا لیکن انسان درختوں کو تباہ کر رہے ہیں۔ اگر درخت نہ ہوں تو میں کیسے زندہ رہوں گا؟ آج سارا ماحول آلودہ ہے پھر ہوا میں سانس کیسے لوں گا؟ پرندہ ہونے کے ناطے زندہ رہنا کتنا مشکل ہے۔

خواب سے بیداری

میں ابھی تصور ہی کر رہا تھا کہ آواز آئی ”اٹھو تمہیں سکول کے لیے دیر ہو جائے گی“ اور میں نیند سے بیدار ہوا تو دیکھا کہ میرے خوبصورت پرغائب ہو چکے ہیں۔ پھر میں نے یہ سوچ کر ہی ہار مان لی کہ اگرمیں پرندہ ہوتا۔

نتیجہ (Conclusion)

آخر میں، ایک پرندہ ہونے کے ناطے میں ان کے ساتھ رہنے کے طریقوں کے بارے میں جان سکوں گا۔ میں سکون سے زندگی گزارنے کا وہ راز جان سکوں گا جو عام طور پر انسانی دنیا میں موجود نہیں ہے۔ اس کے علاوہ اور بھی ہزار چیزیں ہیں جو میں بطور پرندے کرنا پسند کروں گا۔

(اگرمیں پرندہ ہوتا) پر دس جملے

1) میں نے ہمیشہ پرندوں سے محبت اور ان کی تعریف کی ہے۔

2) اگر میں بھی پرندہ ہوتا تو کتنا اچھا ہوتا۔

3) میرا پرندہ بننے کا خواب اس وقت پروان چڑھا جب میں نے پرندوں کو اپنی زبان میں ایک دوسرے سے بات کرتے دیکھا۔

4) اگر میں بھی پرندہ ہوتا تو میں ان کے ساتھ رہنے کے طریقوں کے بارے میں ضرور جانتا۔

5) اگر میں بھی پرندہ ہوتا تومیں صبح صبح الله کی حمد و ثناء بیان کرتا۔

6) اُن کی آزادی اور اُڑنے کی صلاحیت مجھے بہت پسند ہے۔ میں بھی اکثرآسمان میں، ایک پرندے کی طرح اڑنے کا خواب دیکھتا ہوں۔

7) اگر میں پرندہ ہوتا تو مجھے باہر جانے کے لئے کسی کی اجازت بھی نہ لینی پڑتی

8) اگر میں پرندہ ہوتا تو میں دوسرے پرندوں کے ساتھ کھیلتا۔

9) اگر میں پرندہ ہوتا تومیں بادلوں کی بھی کھل کر سیر کر سکتا تھا۔

10) مجھے لگتا ہے کہ اگر میں پرندہ ہوتا تو میں بھی اپنے گھر یا کسی بھی جگہ سے اڑ سکتا تھا۔

مزید پڑھیے:

طوطے پر مضمون

غربت پر مضمون

گھوڑے پر مضمون

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی